https://www.highrevenuenetwork.com/yn6if2b2vi?key=3baa9b1915fea6b70c39fb465ca5cd9e اختر صبح | آپ کی اردو

بدھ، 30 اگست، 2023

اختر صبح

0 $type={blogger}

 


 اختر صبح

 

ستارہ صبح کا روتا تھا اور یہ کہتا تھا

ملی نگاہ مگر فرصت نظر نہ ملی

 

ہوئی ہے زندہ دم آفتاب سے ہر شے

اماں مجھی کو تہ دامن سحر نہ ملی

 

بساط کیا ہے بھلا صبح کے ستارے کی

نفس حباب کا، تابندگی شرارے کی

 

کہا یہ میں نے کہ اے زیور جبین سحر!

غم فنا ہے تجھے!             گنبد فلک سے اتر

 

ٹپک بلندی گردوں سے ہمرہ شبنم

مرے ریاض سخن کی فضا ہے جاں پرور

 

میں باغباں ہوں، محبت بہار ہے اس کی

بنا مثال ابد پائدار ہے اس کی

 

0 $type={blogger}:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

فیچر پوسٹیں

 
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});