https://www.highrevenuenetwork.com/yn6if2b2vi?key=3baa9b1915fea6b70c39fb465ca5cd9e ستمبر 2023 | آپ کی اردو

بدھ، 13 ستمبر، 2023

حسن و عشق (بانگا درا دوئم)

0 $type={blogger}

 

 حسن و عشق

 

 

جس طرح ڈوبتی ہے کشتی سیمین قمر

نور خورشید کے طوفان میں ہنگام سحر

 

جسے ہو جاتا ہے گم نور کا لے کر آنچل

چاندنی رات میں مہتاب کا ہم رنگ کنول

 

جلوہ طور میں جیسے ید بیضائے کلیم

موجہ نکہت گلزار میں غنچے کی شمیم

 

ہے ترے سیل محبت میں یونہی دل میرا

تو جو محفل ہے تو ہنگامہء محفل ہوں میں

 

حسن کی برق ہے تو، عشق کا حاصل ہوں میں

تو سحر ہے تو مرے اشک ہیں شبنم تیری

شام غربت ہوں اگر میں تو شفق تو میری

 

مرے دل میں تری زلفوں کی پریشانی ہے

تری تصویر سے پیدا مری حیرانی ہے

 

ہے مرے باغ سخن کے لیے تو باد بہار

میرے بے تاب تخیل کو دیا تو نے قرار

 

جب سے آباد ترا عشق ہوا سینے میں

نئے جوہر ہوئے پیدا مرے آئینے میں

 

حسن سے عشق کی فطرت کو ہے تحریک کمال

تجھ سے سر سبز ہوئے میری امیدوں کے نہال

قافلہ ہو گیا آسودہء منزل میرا




 

 

چاند اور تارے (بانگ درا دوئم)

0 $type={blogger}

 چاند اور تارے

 


ڈرتے ڈرتے دم سحر سے

تارے کہنے لگے قمر سے

 

نظارے رہے وہی فلک پر

ہم تھک بھی گئے چمک چمک کر

 

کام اپنا ہے صبح و شام چلنا

چلنا چلنا، مدام چلنا

 

بے تاب ہے اس جہاں کی ہر شے

کہتے ہیں جسے سکوں، نہیں ہے

 

رہتے ہیں ستم کش سفر سب

تارے، انساں، شجر، حجر سب

 

ہوگا کبھی ختم یہ سفر کیا

منزل کبھی آئے گی نظر کیا

 

کہنے لگا چاند، ہم نشینو

اے مزرع شب کے خوشہ چینو!

 

جنبش سے ہے زندگی جہاں کی

یہ رسم قدیم ہے یہاں کی

 

ہے دوڑتا اشہب زمانہ

کھا کھا کے طلب کا تازیانہ

 

اس رہ میں مقام بے محل ہے

پوشیدہ قرار میں اجل ہے

 

چلنے والے نکل گئے ہیں

جو ٹھہرے ذرا، کچل گئے ہیں

 

انجام ہے اس خرام کا حسن

آغاز ہے عشق، انتہا حسن

 

 

فیچر پوسٹیں

 
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});