https://www.highrevenuenetwork.com/yn6if2b2vi?key=3baa9b1915fea6b70c39fb465ca5cd9e | آپ کی اردو

بدھ، 11 اکتوبر، 2023

حقیقت حسن

0 $type={blogger}

 

 حقیقت حسن

 

خدا سے حسن نے اک روز یہ سوال کیا

جہاں میں کیوں نہ مجھے تو نے لازوال کیا

 

ملا جواب کہ تصویر خانہ ہے دنیا

شب دراز عدم کا فسانہ ہے دنیا

 

ہوئی ہے رنگ تغیر سے جب نمود اس کی

وہی حسیں ہے حقیقت زوال ہے جس کی

 

کہیں قریب تھا، یہ گفتگو قمر نے سنی

فلک پہ عام ہوئی، اختر سحر نے سنی

 

سحر نے تارے سے سن کر سنائی شبنم کو

فلک کی بات بتا دی زمیں کے محرم کو

 

بھر آئے پھول کے آنسو پیام شبنم سے

کلی کا ننھا سا دل خون ہو گیا غم سے

 

چمن سے روتا ہوا موسم بہار گیا

شباب سیر کو آیا تھا، سوگوار گیا

بدھ، 13 ستمبر، 2023

حسن و عشق (بانگا درا دوئم)

0 $type={blogger}

 

 حسن و عشق

 

 

جس طرح ڈوبتی ہے کشتی سیمین قمر

نور خورشید کے طوفان میں ہنگام سحر

 

جسے ہو جاتا ہے گم نور کا لے کر آنچل

چاندنی رات میں مہتاب کا ہم رنگ کنول

 

جلوہ طور میں جیسے ید بیضائے کلیم

موجہ نکہت گلزار میں غنچے کی شمیم

 

ہے ترے سیل محبت میں یونہی دل میرا

تو جو محفل ہے تو ہنگامہء محفل ہوں میں

 

حسن کی برق ہے تو، عشق کا حاصل ہوں میں

تو سحر ہے تو مرے اشک ہیں شبنم تیری

شام غربت ہوں اگر میں تو شفق تو میری

 

مرے دل میں تری زلفوں کی پریشانی ہے

تری تصویر سے پیدا مری حیرانی ہے

 

ہے مرے باغ سخن کے لیے تو باد بہار

میرے بے تاب تخیل کو دیا تو نے قرار

 

جب سے آباد ترا عشق ہوا سینے میں

نئے جوہر ہوئے پیدا مرے آئینے میں

 

حسن سے عشق کی فطرت کو ہے تحریک کمال

تجھ سے سر سبز ہوئے میری امیدوں کے نہال

قافلہ ہو گیا آسودہء منزل میرا




 

 

فیچر پوسٹیں

 
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});